
ایک ہی رات ملی ہے ہمیں ، رات بھر مجھے تُم جگائے رکھنا
بہکنے دینا اپنی آغوش میں مجھےاور میرے جذبات تُم سُلگائے رکھنا
سائبان بن کر چھائے رہنا تم ساری رات میرے أوپر
مجھے اپنے بستر کی چادر کی طرح تُم بچھائے رکھنا
پیار کرنا مُجھے ہر انداز ہر رنگ میں ساتھ دونگی میں تُمہارا
نیچے لٹاؤ یا ڈوگی سٹائیل اپناؤ بیشک اپنےأوپر تم بٹھائے رکھنا
چُومتے رہنا اپنے لبوں سے تُم میرے بدن کاا انگ انگ
اور ڈھلتی رات کی شمع کو سحر تک تُم جلائے رکھنا
جی توکرنا مانگتا ہے نہ جانے کیا کیا کچھ ایک ہی رات میں
ناممکن تو ہے یہ مگرکم از کم نازو کا ساتھ تُم نبھائے رکھنا
